حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلسِ علمائے امامیہ پاکستان کے تحت تربیتی و علمی ورکشاپس کا اہتمام ہوا، جن میں مجموعی طور پر 16 مختلف اضلاع سے سینکڑوں آئمہ جمعہ والجماعت اور مبلغین امامیہ نے شرکت کی۔
مجلسِ علمائے امامیہ، مبلغین امامیہ کی استعداد افزائی کے لیے متحرک نیٹ ورکس میں سے ایک منفرد اور وسیع نیٹ ورک ہے، جو ضابطہ مند اور نظام مند انداز میں مبلغین امامیہ کی استعداد افزائی کے لیے کام کر رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، مجلسِ علمائے امامیہ پاکستان کی طرف سے پاکستان کے مختلف شہروں میں مبلغین امامیہ کے لیے سہ ماہی تربیتی و علمی ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا، ان ورکشاپس میں جید علمائے کرام و فاضل اساتذہ نے مبلغین امامیہ کو مختلف موضوعات پر دروس دیئے، جن سے مبلغین امامیہ کو اپنی علمی و فکری توانائیاں بڑھانے میں مدد ملتی ہے۔
ان سہ ماہی ورکشاپس کا باقاعدہ آغاز وادی تیرہ سے ہونے کے بعد دارلعلوم محمدیہ سرگودھا میں اس سلسلے کے دوسرے ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں کثیر تعداد میں آئمہ جمعہ والجماعت و مبلغین امامیہ نے شرکت کی۔
امسال مجلسِ علمائے امامیہ نے مبلغین امامیہ کے لیے تین سالہ آنلائن مبلغ کورس بھی متعارف کروایا ہے۔ ان ورکشاپس کے دوران کورس کے پہلے بیج کے لیے رجسٹریشن کی گئی۔
اس کورس کے ذریعے ایک مبلغ 22 مختلف موضوعات پر جید مدرسین اور اساتذہ کرام سے آنلائن تعلیم حاصل کرے گا، کورس کے اختتام پر مبلغین کو باقاعدہ سند جاری کی جائے گی۔
آن لائن تین سالہ مبلغ کورس بین الاقوامی ادارہ الباقر کے شعبہ تعلیم (باقر العلوم انسٹیٹوٹ قم المقدس) کی طرف سے تیار کیا گیا ہے۔
یاد رہے مجلسِ علمائے امامیہ پاکستان بین الاقوامی ادارہ الباقر کا شعبۂ تبلیغ ہے، جو کہ عرصہ 10 سال سے مبلغین امامیہ کی استعداد افزائی کے لیے خدمات انجام دے رہا ہے۔ اس دوران مجلس علماء امامیہ کے زیر اہتمام ہفتۂ وحدت کی مناسبت سے سرگودھا میں ’’وحدت امت و حمایت فلسطین‘‘ کانفرنس کا انعقاد بھی کیا گیا۔ اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین امت مسلمہ کو درپیش مسائل میں سر فہرست ہے، جس کا حل امت کے اتحاد سے ممکن ہے۔ سرگودھا کی قدیم درسگاہ دارالعلوم محمدیہ میں منعقدہ کانفرنس میں علمائے کرام و مبلغین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ فلسطینی مجاہدین امت مسلمہ کی شناخت اور سرزمین و مقدسات کے دفاع کی جنگ لڑ رہے ہیں، فلسطین میں ہونے والے ظلم و بربریت پر امت مسلمہ کی خاموشی سنگین جرم ہے۔ غزہ مزاحمت کی علامت ہے، مظلومین غزہ کی حمایت و مدد میں امت مسلمہ کو یک زبان و یک جان ہوکر اقدام کرنا چاہیئے۔
اس کے بعد پنجاب کے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں اس سلسلے کی چوتھی ورکشاپ منعقد ہوئی، ورکشاپ میں جھنگ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تعلق رکھنے والے درجنوں آئمہ جمعہ والجماعت اور مبلغین امامیہ نے شرکت کی۔
ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مختلف موضوعات پر سیر حاصل گفتگو کی اور شرکاء کے سوالات کے جواب دیئے۔ اراکین مجلس علماء امامیہ کے لیے یہ تربیتی و فکری سلسلہ سربراہ مجلس علماء امامیہ ڈاکٹر علامہ سید شفقت حسین شیرازی کی خصوصی ہدایت پر جاری کیا گیا ہے۔
ورکشاپس سے جامعہ الولایہ اسلام آباد کے جید مدرس ڈاکٹر سید جاوید حسین شیرازی، دارالعلوم محمدیہ سرگودھا کے پرنسپل حجت الاسلام و المسلمین ملک نصیر حسین سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے خطاب کیا، ورکشاپس کی مدیریت مجلسِ علمائے امامیہ کے مدیر و منتظم علامہ چوہدری ضیغم عباس نے کی۔
اس سلسلے کے پانچواں ورکشاپ ملتان میں منعقد ہوا، جس میں ضلع ملتان اور ضلع خانیوال سے درجنوں آئمہ جمعہ والجماعت اور مبلغین امامیہ نے شرکت کی۔
ورکشاپ کے شرکاء سے ڈاکٹر علامہ سید جاوید حسین شیرازی، علامہ نادر حسین علوی، علامہ چوہدری ضیغم عباس و دیگر ماہر اساتذہ نے خطاب کیا۔
ملتان کے بعد جنوبی پنجاب کے شہر جام پور ضلع راجن پور میں مجلسِ علمائے امامیہ پاکستان کی طرف سے مبلغین امامیہ کے لیے علمی و تربیتی ورکشاپ منعقد کیا گیا، جس میں ضلع ڈیرہ غازی خان اور ضلع راجن پور سے درجنوں آئمہ جمعہ والجماعت اور مبلغین نے شرکت کی۔
اس سلسلے کا آخری ورکشاپ لیہ میں منعقد ہوا، جس کے بعد مبلغین امامیہ کے لیے علمی و تربیتی ورکشاپس کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا۔ ان ورکشاپس میں مجموعی طور پر 16 مختلف اضلاع سے سینکڑوں آئمہ جمعہ والجماعت اور مبلغین امامیہ نے شرکت کی۔
واضع رہے کہ مجلسِ علمائے امامیہ مبلغین امامیہ کی استعداد افزائی کے لیے متحرک نیٹ ورکس میں سے ایک منفرد اور وسیع نیٹ ورک ہے، جو ضابطہ مند اور نظام مند انداز میں مبلغین امامیہ کی استعداد افزائی کے لیے کام کر رہا ہے۔ مبلغین امامیہ کے لیے سہ ماہی ورکشاپس کے سلسلے کا اگلا مرحلہ آئندہ چند دنوں میں چکوال سے دوبارہ شروع ہوگا، جس میں وسطی پنجاب کے مختلف اضلاع میں علمی و تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے گا۔